پاکستان میں جمعے کے روز انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے احتجاج کیا
سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف بنائے گئے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جامشورو بائی پاس پردھرنا دیا گیا۔
دھرنے کے سبب کراچی سے اندرونِ ملک جانے والی ٹریفک معطل ہے جب کہ جامشورو کے تمام تدریسی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے) اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اللہ شاہ راشدی (پیر پگارا) کہتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ ملک میں ایمرجینسی یا مارشل لا لگ جائے۔
سندھ کے شہر جامشورو میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج کا دو ماہ قبل سے پتا تھا، الیکشن میں پیسہ چلایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات نے ثابت کر دیا کہ سب صوبائی لیڈر ہیں، قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں ہے۔ جو کچھڑی پک گئی ہے، یہ چھ یا آٹھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔
پیر پگارا کا کہنا تھا کہ فوج نے سب کو آزما لیا ہے، اب آزمانے کے لیے کیا کوئی بچا ہے؟
جماعتِ اسلامی پاکستان نے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے بھی انتخاب ہوئے۔ اس بار کا الیکشن سب سے زیادہ دھاندلی زدہ اور انجینئرڈ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ انتخابات کا نتیجہ نوشتہ دیوار ہے۔