Sunday, December 22, 2024, 12:42 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں مزید تین افراد کو توہینِ مذہب کے الزام پر سزائے موت

پاکستان میں مزید تین افراد کو توہینِ مذہب کے الزام پر سزائے موت

ملزمان پر سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے مقدس شخصیات کی توہین کاالزام

by NWMNewsDesk
0 comment

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توہینِ مذہب پر مزید تین افراد کو سزائے موت سنا دی ہے۔

اسلام آباد میں سائبر کرائم سے متعلق خصوصی عدالت نے وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے اس کیس میں تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سماعت کی تھی اور تین ملزمان کو سزا سنا دی۔

ان تینوں افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے مقدس شخصیات کی توہین کی۔

تینوں افراد کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

banner

ان تینوں افراد کو سزائے موت کے علاوہ گستاخانہ مواد کی تشہیر پر تین سال، پیکا ایکٹ کے تحت مذہبی منافرت پھیلانے پر سات سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کا جرم ثابت ہونے پر ٹرائل کورٹس کی جانب سے سزائے موت پانے والے مجرمان کی مجموعی تعداد اب 22 ہو گئی ہے۔

پاکستان میں الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا ایکٹ 2016 پیکا ایکٹ کہلاتا ہے جو انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل دنیا میں ہونے والے جرائم کی روک تھام اور ان کی سزا کے لیے بنایا گیا ہے۔

اس قانون کے تحت بغیر اجازت کسی کے ڈیٹا یا اکاؤنٹ تک رسائی، ڈیٹا کی چوری، سائبر اسٹالکنگ اور مذہبی منافرت پھیلانے پر سزا ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024