Thursday, December 26, 2024, 4:09 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان میں مشکوک خطوط کا سلسلہ نہ رک سکا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی موصول

پاکستان میں مشکوک خطوط کا سلسلہ نہ رک سکا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی موصول

نجی کوریئر کمپنی کا ملازم زیرحراست، تفتیش کی جا رہی ہے : پولیس

by NWMNewsDesk
0 comment

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے متعدد ججز کو خط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے چھ ججز کو اب تک خطوط موصول ہو چکے ہیں جن میں جسٹس علی باقر نجفی کے علاوہ جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس شجاعت حسین اور جسٹس عابد عزیز شیخ شامل ہیں۔

بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے چار ججز کو مشوک خط موصول ہوئے تھے جس کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز نے لاہور ہائیکورٹ کا دورہ کیا اور ساتھ ہی عدالت کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی۔

ڈی آئی جی آپریشن نے کہا تھا کہ ججز کے اسٹاف کو نجی کوریئر کمپنی کی نمائندہ کی جانب سے خط ریسو کروایا گیا ہے، کمپنی کے ملازم کو حراست میں لے کر تفتیش کی جا رہی ہے۔

banner

جمعے کو جسٹس علی باقر نجفی کو موصول ہونے والا مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے پانچ دیگر ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ خطوط تحریک ناموس پاکستان نامی تنظیم کی طرف سے بھیجے گئے ہیں۔

خطوط میں ناانصافی، بدامنی اور کرپشن ختم نہ کرنے پر ججز کو دھمکیاں دی گئی ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی شہزاد بخاری نے عدالت کو بتایا تھا کہ خط میں ملنے والا کیمکل معائنے کے لیے بھجوا دیا ہے، تین سے چار دن میں رپورٹ آ جائے گی۔

مشکوک خطوں کا سلسلہ منگل کو شروع ہوا تھا جب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024