سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے متعدد ججز کو خط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے چھ ججز کو اب تک خطوط موصول ہو چکے ہیں جن میں جسٹس علی باقر نجفی کے علاوہ جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس شجاعت حسین اور جسٹس عابد عزیز شیخ شامل ہیں۔
بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے چار ججز کو مشوک خط موصول ہوئے تھے جس کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز نے لاہور ہائیکورٹ کا دورہ کیا اور ساتھ ہی عدالت کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشن نے کہا تھا کہ ججز کے اسٹاف کو نجی کوریئر کمپنی کی نمائندہ کی جانب سے خط ریسو کروایا گیا ہے، کمپنی کے ملازم کو حراست میں لے کر تفتیش کی جا رہی ہے۔
جمعے کو جسٹس علی باقر نجفی کو موصول ہونے والا مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے پانچ دیگر ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ خطوط تحریک ناموس پاکستان نامی تنظیم کی طرف سے بھیجے گئے ہیں۔
خطوط میں ناانصافی، بدامنی اور کرپشن ختم نہ کرنے پر ججز کو دھمکیاں دی گئی ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی شہزاد بخاری نے عدالت کو بتایا تھا کہ خط میں ملنے والا کیمکل معائنے کے لیے بھجوا دیا ہے، تین سے چار دن میں رپورٹ آ جائے گی۔
مشکوک خطوں کا سلسلہ منگل کو شروع ہوا تھا جب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق