Wednesday, January 15, 2025, 4:36 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاک بحریہ کے پانچ افسران کی سزائے موت کا فیصلہ بحال

پاک بحریہ کے پانچ افسران کی سزائے موت کا فیصلہ بحال

نیوی ٹربیونل نے نیوی ڈاک یارڈ حملے کے مقدمے میں گرفتار نیوی کے پانچ اہلکاروں کو سزائے موت سنائی تھی

by NWMNewsDesk
0 comment

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی بحریہ کے پانچ اہلکاروں کو سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کا حکم امتناع ختم کرتے ہوئے فیصلہ بحال کردیا۔

ہائی کورٹ نے نیوی کے پانچ اہلکاروں کو کورٹ مارشل کے ذریعے سنائی گئی سزائے موت پر عمل درآمد روک رکھا تھا۔

ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کہا تھا کہ اگر سزا دیے جانے کی وجوہات نہیں بتائی جاتیں تو عدالت کے پاس اسے کالعدم کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

پیر کو سزائے موت پانے والے پانچ اہلکاروں کی طرف سے کورٹ مارشل کی کارروائی کی دستاویزات فراہم نہ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی تو عدالت میں کورٹ مارشل کی کارروائی کی دستاویزات پیش کر دی گئیں۔

banner

ملزمان اور ان کے وکیل کو دستاویزات تک رسائی دینے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پٹیشنرز کے وکلا کے بیان کے بعد درخواست نمٹانے کا فیصلہ سنایا۔

اضح رہے کہ نیوی ٹربیونل نے نیوی ڈاک یارڈ حملے کے مقدمے میں گرفتار نیوی کے پانچ اہلکاروں کو ڈاک یارڈ پر حملے اور نیوی کی قیادت کے خلاف سازش کے الزام میں جرم ثابت ہونے پر 2016 میں موت کی سزا سنائی تھی۔

پاک بحریہ کے سابق اہلکاروں میں ارسلان نذیر ستی، محمد حماد، محمد طاہر رشید، حماد احمد خان اور عرفان اللہ شامل ہیں جنھوں نے اس سزا کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024