اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کی جانب سے عدالتی معاملات میں خفیہ اداروں کی مداخلت کے الزامات پر حکومت نے کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر غیر جانبدار انکوائری کمیشن بنایا جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف کل کابینہ اجلاس میں اس معاملے کو رکھیں گے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان کے ساتھ نیوز کانفرنس میں کہا کہ آج چیف جسٹس سے وزیراعظم کی 2 بجے ملاقات ہوئی ہے، اٹارنی جنرل اور میں بھی ملاقات میں شریک تھا، وزیراعظم اور چیف جسٹس ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا عدلیہ کی آزادی کے لیے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا، اس معاملے کی چھان بین ہونی چاہئے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کل کابینہ کا اجلاس ہوگا، کابینہ کمیشن آف انکوائری کے تحت کمیشن اپوائنٹ کریں گے، کسی ریٹائرڈ نیک نام جج سے انکوائری کی درخواست کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کل کابینہ کے سامنے معاملہ رکھیں گے، کمیشن کے ٹی او آر مشاورت سے اٹارنی جنرل سے طے کریں گے، اصولی فیصلہ ہوا ہے کہ کمیشن بنایا جائے، سپریم کورٹ کے سینئرترین ریٹائرڈ جج کے ناموں پر غور کے بعد کمیشن بنایا جائے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کمیشن کا سربراہ کون ہوگا وقت سے پہلے نام نہیں لے سکتا، اگلے دو سے چار روز میں کمیشن کے سربراہ کے نام کا اعلان کر دیا جائے گا۔