لاہور میں منعقدہ دو روزہ ‘تھنک فیسٹ 2024’ نامی سماجی پلیٹ فارم کے افتتاحی سیشن سے ہفتے کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اِس سوال کا جواب نہیں دیا جاتا کہ پاکستان کو حقیقت میں کون چلا رہا ہے؟ یہاں آئین تو ہے لیکن اس کی پابندی نہیں کی جاتی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میڈیا، علما، سیاست دان اور دیگر ادارے آئین کی پاسداری نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فوج کے بجٹ کا نہیں ہے بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے۔ ملک میں فوج کا بہت زیادہ دخل ہے۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس طریقے سے نواز شریف اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں اس سے اختلاف ہے۔ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے بغیر 100 کے بجائے 30 نشستوں پر آ جائیں لیکن مورال ڈاؤن نہ کریں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے سارے سوالات اور مسائل کا حل آئین میں ہے۔ جو طاقتور حلقے ہیں اُن کے اختیارات کا بھی آئین میں بتایا گیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لیڈر شپ کا فقدان ہے۔ خواہ وہ سیاسی لیڈر شپ ہو، عدلیہ یا فوجی لیڈر شپ۔ یہ انتخابات پاکستان کے مسائل کا حل نہیں ہوں گے۔ تمام سیاسی جماعتیں اِس بارے کچھ نہیں سوچ رہیں۔