اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ ہفتے انڈیا کے ساتھ عسکری کشیدگی کے بعد پاکستان کی کسی بھی ایٹمی تنصیب سے کوئی تابکاری خارج نہیں ہوئی۔
آئی اے ای اے نے کہا ہے کہ بھارت کے حملوں کے دوران پاکستان کی تمام ایٹمی تنصیبات محفوظ رہیں، پاکستان کی جوہری تنصیبات سے کوئی تابکاری خارج نہیں ہوئی۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے میزائل حملوں کے دوران پاکستان کی میزائل تنصیبات مکمل محفوظ رہیں اور پاکستانی جوہری تنصبات سے تابکاری خارج نہیں ہوئی۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے بتایا کہ ’ادارے کے پاس موجود معلومات کی بنیاد پر پاکستان کی کسی بھی ایٹمی تنصیب سے کسی تابکاری کا اخراج یا رساؤ نہیں ہوا۔‘
انڈین میڈیا کی جانب سے آپریشن سندور کے دوران بھارتی حملوں میں پاکستان کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیاتھا۔
دوسری جانب انڈیا آرمی نے بھی پنجاب کے علاقے کیرانہ ہلز میں پاکستان کی مبینہ ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے الزام کی تردید کی۔ ایئر مارشل اوادھیش کمار بھارتی نے صحافیوں سے کہا: ’شکریہ کہ آپ نے ہمیں بتایا کہ کیرانہ ہلز میں کوئی ایٹمی تنصیب موجود ہے، ہمیں اس کا علم نہیں تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے کیرانہ ہلز کو نشانہ نہیں بنایا، جو کچھ بھی وہاں ہے۔‘
کیرانہ ہلز، جو سرگودھا شہر کے قریب واقع ہیں انہیں 1980 کی دہائی سے پاکستان کے ایٹمی عزائم سے جوڑا جاتا رہا ہے، جب اسلام آباد نے اس علاقے میں متعدد کم اہم ایٹمی تجربات کیے۔