Saturday, April 19, 2025, 11:52 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ کو وسیع کرنے کے لیے کام کرتے رہیں گے: امریکہ

پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ کو وسیع کرنے کے لیے کام کرتے رہیں گے: امریکہ

پاکستان میں ہر ایک سے قانون کے مطابق سلوک دیکھنا چاہتے ہیں : ملر

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ ترجیح ہے اور واشنگٹن دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی کے شعبے میں شراکت داری کو وسیع کرنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔

یہ بات محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہی۔ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ خط کے جواب میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے امریکہ کے ساتھ عالمی امن اور خطے میں خوشحالی کے لیے کام کرنے کے بیان کے تناظر میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔

جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ امریکہ پاکستان کو ہمسایہ ممالک کی طرف سے درپیش سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کیا حمایت فراہم کرسکتا ہے؟ اس سوال پر ملر نے کہا:

“ہم امریکہ اور پاکستان کے درمیان سیکیورٹی پارٹنرشپ کو وسیع کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ یہ ہمارے لیے ایک ترجیح رہی ہے اور (ترجیح) رہے گی۔”

banner

ترجمان نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کا یہ واضح مؤقف رہا ہے کہ پاکستان میں تمام لوگوں کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک اور انسانی حقوق کا احترام ہونا چاہیے۔

ملر سے پوچھا گیا تھا کہ امریکہ نے پاکستان میں سیاسی قیدیوں کے بارے میں اتنی شدت سے آواز بلند نہیں کی جیسے اس نے بھارت میں دہلی کے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجری وال کے حق میں اٹھائی ہے۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ نے کہا کہ اس بیانیے سے وہ متفق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے کئی مواقع پر یہ واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان میں ہر ایک سے قانون کے مطابق سلوک دیکھنا چاہتے ہیں، ایسا سلوک جس میں انسانی حقوق کا احترام ہو جیسا کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے بارے میں واشنگٹن کی پوزیشن ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت ان کی پارٹی کے کئی رہنما و کارکن مختلف الزامات کی بنیاد پر جیلوں میں ہیں اور صحافی کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا اشارہ ان کی پارٹی کے خواتین سمیت کارکنون کی طرف تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024