خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی سے پاکستان فوج کے لیفٹیننٹ کرنل محمد خالد گنڈا پو اور فرنٹیئر کانسٹبلری کے تین اہلکاروں سمیت سات افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
اغوا ہونے والوں میں لیفٹیننٹ کرنل محمد خالد گنڈا پور، ان کے دو بھائی اور ایک بھتیجا بھی شامل ہے۔
نامعلوم مسلح ملزمان نے بدھ کی شام فوجی افسر، ان کے بھائیوں اور بھتیجے کو اُس وقت اغوا کیا جب وہ اپنے والد کی تدفین کے بعد فاتحہ خوانی کے لیے آنے والے اہلِ علاقہ اور رشتہ داروں کے ساتھ ایک گھر میں موجود تھے۔
مغوی لیفٹیننٹ کرنل محمد خالد کے بھائی آصف امیر کنٹونمنٹ بورڈ کے افسر ہیں جب کہ دوسرے بھائی فہد امیر نادرا میں ملازمت کرتے ہیں جو والد کی تدفین کے سلسلے میں تحصیل کولاچی آئے تھے۔
اغوا ہونے والے چوتھے شخص محمد ارباب خان گنڈاپور ہیں جو مذکورہ فوجی افسر کے بھتیجے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ مسلح ملزمان مغویوں کو کلاچی سے ملحقہ علاقے لونی لے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل محمد خالد امیر کی آبائی علاقے پہنچنے اور والد کی تجہیز و تدفین میں شرکت کی اطلاع سیکیورٹی فورسز کو پہلے سے ہی دے دی گئی تھی۔
پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تاہم اب تک معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مغویوں کو کس نے اور کیوں اغوا کیا ہے۔
ایک اور واقعے میں ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں بدھ کو ہی اغوا کا دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسلح ملزمان ڈیوٹی سے واپس ٹانک جانے والے تین ایف سی اہلکاروں کو اسلحے کے زور پر اپنے ساتھ لے گئے۔
پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق مغویوں میں لانس نائیک خالد گل، نائیک امتیاز اور سپاہی شمس الدین شامل ہیں۔