چینی صدر نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے ملاقات کی، اس دوران دونوں سربراہوں نے چین امریکہ تعلقات کی سمت، عالمی امن اور ترقی کو متاثر کرنے والے بڑے مسائل پر اہم تزویراتی، جامع اور مفصل تبادلہ خیال کیا، اس کے علاوہ مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بھی غور کیا گیا۔
ملاقات میں امریکی صدر بائیڈن اور شی جن پنگ نے اتفاق کیا کہ چین اور امریکا افرادی تبادلوں کو آسان بنانے اور عوامی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کیلئے مزید اقدامات متعارف کرائیں گے، ان اقدامات میں چین اور امریکا کے درمیان براہ راست مسافر پروازوں میں اضافہ، اعلیٰ سطحی سیاحتی مکالمے کا انعقاد اور ویزہ درخواست کے عمل کو بہتر بنانا شامل ہے۔
امریکی ہم منصب جوبائیڈن کے ساتھ ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کیلئے ایک دوسرے سے منہ موڑنا کوئی آپشن نہیں، بڑے ممالک کا مقابلہ چین اور امریکا یا دنیا کو درپیش مسائل کو حل نہیں کر سکتا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے مزید کہا ہے کہ چین امریکا تعلقات کو وسیع تناظر میں دیکھا جانا چاہیے، باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون وہ سبق ہیں جو ہم نے چین اور امریکا تعلقات کے 50 سال اور تاریخ میں بڑے ممالک کے مابین تنازعات کے دور سے سیکھا ہے، چین اور امریکا کو ان پر عمل درآمد کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔