امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی کی موت کا الزام براہ راست روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر لگایا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے جاری ایک بیان میں بائیڈن نے پوٹن کے سامنے مسلسل ثابت قدمی سے کھڑے رہنے پر نوالنی کی ہمت اور جرات کی تعریف کی۔
بیان میں صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روسی حکام اپنی کہانی بنائیں گے، لیکن پوٹن ہی نوالنی کی موت کے ذمہ دار ہیں۔
صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ 2020 میں ایک قاتلانہ حملے کے بعد نوالنی علاج کے لیے بیرون ملک گئے جہاں وہ اپنی جلاوطنی میں محفوظ زندگی گزار سکتے تھے۔لیکن یہ جاننے کے باوجود کہ روسی واپسی پر انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا یا مار دیا جائے گا، لیکن وہ واپس گئے، کیونکہ ان کو اپنے ملک پر بہت بھروسہ تھا۔
صدر بائیڈن نے نوالنی کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان سے اپیل کی کہ وہ سینیٹ کی جانب سے منظور کیے جانے والے امدادی پیکج کی منظوری دیں۔ تاریخ انہیں دیکھ رہی ہے اور اس نازک لمحے میں یوکرین کی حمایت میں ناکامی کو کبھی بھلایا نہیں جائے گا۔
روس کی فیڈرل پریزن سروس نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ جمعے کو سیر کے بعد نوالنی کی طبیعت خراب ہو گئی تھی جس کے بعد طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ایمبولینس پہنچی تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکے۔