انڈین حکام نے پہلگام حملے کے تین مشتبہ حملہ آوروں کے خاکے جاری کر دیے ہیں۔
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق انڈیا کی ایجنسیوں نے پہلگام میں سیاحوں پر فائرنگ کر کے قتل کرنے والے مشتبہ افراد کے خاکے جاری کیے ہیں۔
حکام نے کہا ہے کہ ان افراد کے نام آصف فوجی، سلیمان شاہ اور ابو طلحہ ہیں۔ حکام کے مطابق یہ افراد اپنی عرفیت موسی، یونس اور آصف استعمال کر رہے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں بچ جانے والوں سے پوچھ کر ان حملہ آوروں کے خاکے بنائے گئے ہیں۔
انڈیا کے وفاقی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں قائم عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والی خفیہ تنظیم دی رزیسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ گروپ سنہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سامنے آیا اور مبینہ طور پر ایک سرگرم عسکریت پسند نیٹ ورک میں تبدیل ہونے سے پہلے انڈیا کے خلاف آن لائن پروپیگنڈا کرنے میں مصروف رہا۔
انڈین حکومت نے سنہ 2023 میں اسے ایک دہشت گرد گروپ قرار دیا تھا اور اس پر نوجوانوں کو بھرتی کرنے، دہشت گردی کے مواد کو آن لائن پھیلانے اور جموں و کشمیر میں ہتھیاروں کی سمگلنگ کا الزام عائد کیا تھا۔
انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں ان حملوں کا زوردار اور پھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ’میں ملک کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ پہلگام کے واقعہ کے سلسے میں انڈین حکومت ہر وہ قدم اٹھائے گی جو ضروری اور حالات کے مطابق ہو گا۔
انڈین وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ’ہم صرف ان لوگوں تک نہیں پہنچیں گے جنھوں نے اس واردات کو انجام دیا ہے ۔ ہم ان تک بھی پہنچیں گے جنھوں نے پس پردہ ہندوستان کی سرزمین پر ایسی ناپاک سازشیں رچی ہیں۔
انڈین فضائیہ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’انڈیا ایک اتنی پرانی تہزیب اور اتنا بڑا ملک ہے جس کو ایسی کسی بھی دہشتگردانہ کارروائیوں سے کسی بھی صورت میں ڈرایا نہیں جا سکتا ہے۔‘
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’ایسی حرکتوں کے ذمے دار لوگوں کو آنے والے کچھ ہی وقت میں زور دار طریقے سے نظر آئے گا یہ میں ملک کے عوام کو یقین دلاتا ہوں۔
اس حملے میں انڈین نیوی کے ایک افسر سمیت 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔