چین کے صدر شی جن پنگ نے روس کے یوکرین پر حملے کے تین سال مکمل ہونے پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک فون کال میں اپنی “لامحدود” شراکت داری کی توثیق کی ہے۔
ٹیلی فون کال میں دونوں رہنماؤں نے اپنے اتحاد کی پائیداری اور “طویل المعیاد” نوعیت پر زور دیا۔
شی جن نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کے اچھے پڑوسی ہیں جو کبھی جدا نہیں ہو سکتے اور یہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے سچے دوست ہیں
شی نے کہا چین اورروس کے تعلقات مضبوط اندرونی قوت اور منفرد اسٹریٹجک ا قدار کے حامل ہیں، اور ان کا مقصد کسی تیسرے فریق سے نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی تیسرے فریق سے متاثر ہیں
شی نے کہا کہ چین اور روس کی ترقی کی حکمت عملی اور خارجہ پالیسیاں طویل المعیاد ہیں۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا روس کی طویل مدتی حکمت عملی کا انتخاب ہے، یہ کوئی عارضی اقدام نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی خاص واقعے یا بیرونی عوامل سے متاثر ہوتا ہے۔
صدر پیوٹن نے روس اور امریکہ کے درمیان تازہ ترین رابطوں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ روس یوکرین تنازعے کی جڑوں کو ختم کرنے اور پائیدار اور دیرپا امن کے حل تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہے۔
چین اور روس نے فروری 2022 میں پوٹن کی طرف سے ہزاروں فوجیوں کو یوکرین میں بھیجنے سے چند دن پہلے لامحدود اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا تھا۔
شی نے پچھلی دہائی میں پوٹن سے 40 بار ملاقات کی ہے اور حالیہ مہینوں میں پوٹن نے چین کو “اتحادی” قرار دیا ہے۔