Thursday, November 21, 2024, 11:43 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » چین اور انڈیا میں اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنے پر کشیدگی

چین اور انڈیا میں اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنے پر کشیدگی

اروناچل پردیش انڈیا کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا : بھارت

by NWMNewsDesk
0 comment

انڈیا اور چین کے درمیان اروناچل پردیش میں مقامات کے نام تبدیل کرنے کے تنازع پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

یہ کشیدگی اس وقت سامنے آئی ہے جب چین کی شہری امور کی وزارت نے اروناچل پردیش کے چینی نام زنگنان میں معیاری جغرافیائی ناموں کی چوتھی فہرست جاری کی ہے، جسے بیجنگ جنوبی تبت کا حصہ قرار دیتا ہے۔

وزارت کی سرکاری ویب سائٹ نے اس خطے کے لیے 30 اضافی نام شائع کیے ہیں۔

نام تبدیل کرنے کے بارے میں میڈیا کے سوالوں کے جواب میں انڈین حکومت کے ترجمان جناب رندھیر جیسوال نے منگل کو کہا کہ ہم اس طرح کی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ اس حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کہ اروناچل پردیش انڈیا کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

banner

چین کے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ اگر میں آپ کے گھر کا نام بدل دوں تو کیا یہ میرا ہو جائے گا؟ اروناچل پردیش ایک بھارتی ریاست تھی، ایک انڈین ریاست ہے اور مستقبل میں بھی رہے گی۔ نام بدلنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔‘

یہ چوتھا موقع ہے جب چین نے اروناچل پردیش کے مقامات کا نام یکطرفہ طور پر تبدیل کیا ہے۔ اس سے قبل 2017، 2021 اور 2023 میں وہ ایسا کر چکا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024