چین میں کسٹم حکام نے ایک شخص کو 100 سے زائد زندہ سانپوں کو اپنی شلوار میں باندھ کر اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران حراست میں لے لیا۔
چین کے کسٹمز نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ مسافر (جس کا نام ظاہرنہیں کیا گیا) کو کسٹم افسران نے اُس وقت روک دیا جب وہ نیم خودمختار ہانگ کانگ سے نکل کر سرحدی شہر شینزین میں جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
بیان کے مطابق کسٹم حکام کی جانب سے معائنے پر یہ بات سامنے آئی کہ مسافر نے جو پتلون پہن رکھی ہے اس کی جیبوں میں کینوس کے 6 بیگز چپکائے ہوئے تھے اور ان جیبوں کو ٹیپ کے ذریعے بند کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جب بیگز کو کھولا گیا تو بیگ میں سے ہر قسم کی شکل، سائز اور رنگ کے زندہ سانپ پائے گئے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ افسران نے دودھیا، کارن سمیت 104 سانپوں کو اپنی تحویل میں لے لیا جن میں سے اکثر غیر مقامی نسل کے تھے۔
چین دنیا میں جانوروں کی اسمگلنگ کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے تاہم حکام نے حالیہ برسوں میں اس غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔
ملک کے بائیو سکیورٹی اور بیماریوں کے کنٹرول کے قوانین لوگوں کو اجازت کے بغیر غیر مقامی نسلوں کو لانے سے روکتے ہیں۔
کسٹم اتھارٹی نے مذکورہ شخص کی سزا کی وضاحت کیے بغیر کہا کہ ’جو افراد قواعد کی خلاف ورزی کریں گے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔‘