Monday, July 21, 2025, 12:12 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » چین نے شمالی صوبوں میں سیکڑوں مساجد بند یا تبدیل کر دیں، ہیومن رائٹس واچ کا دعویٰ

چین نے شمالی صوبوں میں سیکڑوں مساجد بند یا تبدیل کر دیں، ہیومن رائٹس واچ کا دعویٰ

چینی کمیونسٹ پارٹی طویل عرصے سے مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر سخت گرفت برقرار رکھے ہوئے ہے۔

by NWMNewsDesk
0 comment

چینی حکام نے چین کی مذہبی اقلیتوں کو ضم کرنے کی وسیع تر کوششوں کے طور پر شمالی علاقوں ننگشیا اور گانسو میں سیکڑوں مساجد کو بند یا تبدیل کر دیا ہے، جو سنکیانگ کے بعد چین میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی والے حصے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) کے محققین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت ننگشیا خود مختار علاقے اور گانسو صوبے میں مساجد کی تعداد میں نمایاں کمی کر رہی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ننگشیا کے دو گاؤوں میں مساجد کے استحکام کی پالیسی کا جائزہ لینے کے لئے سیٹلائٹ تصاویر کا تجزیہ کیا۔ 2019 اور 2021 کے درمیان تمام سات مساجد سے گنبد اور مینار ہٹا دیے گئے تھے۔ ان میں سے چار مساجد کو نمایاں طور پر تبدیل کیا گیا تھا، تین اہم عمارتوں کو مسمار کردیا گیا تھا اور ایک کے وضو ہال کو نقصان پہنچا تھا۔

ننگشیا میں رجسٹرڈ مساجد کی کل تعداد کا ایک تہائی حصہ تقریبا1300 مساجد سال 2020 کے بعد سے بند کردی گئی ہیں۔ اس تخمینے میں وہ مساجد شامل نہیں جو اپنی غیر سرکاری حیثیت کی وجہ سے بند یا مسمار کی گئیں۔

banner

رپورٹس کے مطابق حالیہ برسوں میں بند یا تبدیل کی جانے والی مساجد کی تعداد سیکڑوں میں ہونے کا امکان ہے۔ 10 لاکھ سے زائد آبادی والے شہر ژونگ وی میں حکام نے 2019 میں کہا تھا کہ انہوں نے 214 مساجد کو تبدیل کیا، 58 کو متحد کیا اور 37 ’غیر قانونی طور پر رجسٹرڈ مساجد پر پابندی عائد کی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024