امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کا کانگریس کے پینل کے سامنے پیش ہو کر بیان دینا معمول کی کارروائی ہے جو کانگریس کو اپ ڈیٹ فراہم کرنے کے لیے امریکی حکام کی باقاعدہ پریکٹس کا حصہ ہے۔
نیوز بریفنگ کے دوران شیڈول سماعت کے حوالے سے محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ جب بھی جتنے بھی محکمہ خارجہ کے حکام کانگریس میں پیش ہوتے ہیں تو ہم کانگریس کے پالیسی سازی اور تجزیاتی کام میں مدد کرنے کو اپنی نوکری کا اہم حصہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے ہم ہمیشہ کانگریس میں ہونے والی رسمی، غیر رسمی بات چیت کے ساتھ ساتھ اس اصل بیان کے منتظر رہتے ہیں جو ہمارے عہدیدار کانگریس میں دیتے ہیں۔
اس سوال پر کہ گزشتہ دھمکیوں کی وجہ سے کیا محکمہ خارجہ کو سماعت کے دوران ڈونلڈ لو کے تحفظ کے حوالے سے تحفظات ہیں، میتھیو ملر نے جواب دیا کہ جی بالکل، امریکی حکام کو ملنے والی کسی بھی دھمکی کو ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہمارے سفارت کاروں کے تحفظ اور سلامتی کے خلاف دھمکی آمیز ہر کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان محکمہ خارجہ نے عمران خان کی حکومت گرانے سے متعلق ڈونلڈ لو کے خلاف عائد الزامات کی ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ سیکریٹری کے خلاف یہ الزامات جھوٹے ہیں، یہ جھوٹے ہیں، آپ مجھے ایک، دو نہیں بلکہ شاید 10مرتبہ سے زیادہ یہ بات کہتے ہوئے سن چکے ہیں۔