ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے فوراً بعد امیگریشن، ماحولیات اور ٹک ٹاک سے لے کر متعدد شعبوں سے متعلق ایگزیکٹیو حکمنامے اور ہدایت نامے جاری کر دیے ہیں۔
صدرٹرمپ نے کہا میں حیران ہوں کہ بائیڈن نے اپنی پوری فیملی کو معافی دے دی، پہلےدن بہت سے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنا آمریت نہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کےکم ازکم 80 تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کریں گے
یاد رہے کہ صدارت کا عہدے سنبھالتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جوبائڈن کے دور اقتدار میں جاری کردہ 78 صدارتی حکمناموں کو منسوخ بھی کیا ہے۔
کیپیٹل حملے میں معافی
ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے چھ جنوری 2021 پر کپیٹل بلڈنگ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف وفاقی مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کیپٹل حملے میں ملوث 1500 افراد کو معافی دینے کے آرڈر پر دستخط کئے۔
ایگزیکٹو آرڈرز کے علاوہ مزید کئی احکامات ٹرمپ کے دستخطوں کے منتظر ہیں جن کا تعلق سرحدی گزرگاہوں، تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار میں اضافے، تنوع اور فنڈنگ پر کنٹرول سے ہے۔
امیگریشن؛ سرحد پر قومی ایمرجنسی
ٹرمپ نے بائیڈن دور کے متعدد امیگریشن احکامات کو تبدیل کر دیا ہے جن کے تحت امریکہ میں رہنے والے ہر غیر قانونی شخص کی ملک بدری اولین ترجیح ہو گی۔
وول آفس (امریکی صدر کا دفتر) میں، ٹرمپ نے امریکہ کی جنوبی سرحد (میکسیکو سرحد) پر قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کے حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے یہ الفاظ ادا کیے ‘یہ بہت بڑا ہے۔’
ٹرمپ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ پیدائش کی بنیاد پر شہریت کو ختم کر دیں گے۔
وہ بائیڈن دور کا سی بی پی ون ایپ کو بھی ختم کر رہے ہیں، جس سے تقریباً 10 لاکھ تارکینِ وطن قانونی طور پر امریکہ داخل ہوئے تھے۔
سب سے پہلے امریکہ
اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خلیجِ میکسیکو کا نام بدل کر خلیجِ امریکہ بنانے کا حکم جاری کریں گے۔
اس کے علاوہ امریکہ کی سب سے بلند پہاڑی چوٹی کا نام تبدیل کر کے ماؤنٹ مک کینلی کر دیا جائے گا۔ یہ ایگزیکٹو آرڈر ابھی جاری ہونا ہیں۔
معیشت
پیر کی شام کیپیٹل ون ایرینا میں ٹی وی کے لیے بنائے گئے اپنے پہلے ڈسپلے میں، ٹرمپ نے ایک علامتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جن کا تعلق وفاقی اداروں کو مہنگائی سے نمٹنے کی ہدایات سے ہے۔
ان احکامات میں، سابق صدر بائیڈن کے متعدد اقدامات کی منسوخی، قدرتی گیس اور تیل پر محصولات میں کمی اور الاسکا سے تیل نکالنا شامل ہے۔
آب و ہوا کی تبدیلی کے معاہدے سے علیحدگی
ٹرمپ نے توقع کے مطابق ان احکامات پر بھی دستخط کیے ہیں جس سے امریکہ باضاطہ طور پر پیرس کلائمٹ چینج کے معاہدوں سے نکل جائے گا۔
انہوں نے اپنے عہدے کی پہلی مدت کے دوران بھی ایسا ہی کیا تھا جسے سابق صدر بائیڈن نے الٹ دیا تھا۔
وفاقی بیورو کریسی کی اصلاح
ٹرمپ نے فوج اور کچھ حصوں کے علاوہ، جن کے نام نہیں بتائے گے، وفاقی اداروں میں نئی بھرتیوں کو روک دیا ہے۔
وہ وفاقی ملازمتوں میں ایک نیا نظام لانا چاہتے ہیں جس سے وفاقی کارکنوں کی برطرفی آسان ہو جائے گی۔
ٹرمپ وفاقی اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی کے نام سے ایک بااختیار ادارہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کی قیادت دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کریں گے۔
تنوع، مساوات اور ٹرانس جینڈر کے حقوق
ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارتی تقریر میں کہا ہے کہ وہ ٹرانس جینڈز کو دیے جانے والے تحفظات واپس لے رہے ہیں اور وفاقی حکومت صرف مرد اور عورت کی جنس کو تسلیم کرے گی
ٹک ٹاک
صدر ٹرمپ نے چینی ملکیت والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹک ٹاک‘ پر پابندی کے قانون کے نفاذ کو آئندہ 75 دنوں کے لیے ملتوی کرنے کے ہدایت نامے پر بھی دستخط کیے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کے اس اقدام سے ٹک ٹاک انتظامیہ کو امریکہ میں اپنا پارٹنر تلاش کرنے کے لیے مزید وقت ملے گا۔ تاہم فی الحال جس ہدایت نامے پر ٹرمپ نے دستخط کیے ہیں اس کی مزید تفصیلات واضح نہیں ہیں۔
سرحد پر دیوار کی تعمیر کا دوبارہ آغاز
جنوبی سرحد پر اپنے ہنگامی اعلان کے ایک حصے کے طور پر صدر ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ امریکہ کی ’جنوبی سرحد کے ساتھ اضافی رکاوٹیں تعمیر کرنے‘ کی کوششیں کا دوبارہ آغاز کریں۔
جرائم پیشہ گروہ بطور دہشت گرد تنظیم نامزد
صدر نے ایک ایسے حکمنامے پر بھی دستخط کیے ہیں جس کے تحت بین الاقوامی منشیات فروش اور جرائم پیشہ گروہوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ سلواڈور کے پناہ گزینوں پر مشتمل گینگ ‘ایم ایس 13’ اور وینزویلا کے گینگ ’Tren de Aragua‘ کو دہشت گرد تنظیموں کی اُس فہرست میں شامل کیا گیا ہے جس میں القاعدہ، نام نہاد دولت اسلامیہ اور حماس جیسی عسکریت پسند اور دہشت گرد تنظیمیں شامل ہیں۔
سینسر شپ
ڈونلڈ ٹرمپ نے ’آزادی اظہار کی بحالی اور حکومتی سنسرشپ کو روکنے‘ کے لیے بھی ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔ اس حکمنامے کی زیادہ تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔
عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے علیحدہ ہونے کا عمل شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اس دستاویز پر دستخط کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ’اوہ، یہ بہت بڑا ہے۔‘
یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکہ کو عالمی ادارہ صحت سے الگ کرنے کرنے کی کی دوسری کوشش ہے۔