امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پیوٹن کے اعلان کا مطلب ہے کہ 15 مئی روس اور یوکرین کے لیے ’ممکنہ طور پر عظیم دن‘ ہو سکتا ہے۔
امریکی صدر نے روس اور یوکرین کے درمیان طویل جنگ کے بعد سیز فائر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کبھی نہ ختم ہونے والی خون کی ہولی کا خاتمہ ہو جائے گا، ایسے میں ان لاکھوں زندگیوں کے بارے میں سوچیں جو محفوظ ہو جائیں گی۔
ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں امریکی صدر نے کہا کہ ’سوچیں کتنی زندگیاں بچ جائیں گی، جب یہ کبھی ختم نہ ہونے والی ’خوں ریزی‘ ختم ہو جائے گی، یہ ایک بالکل نئی اور بہت بہتر دنیا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ’دونوں فریقین کے ساتھ کام کرتے رہیں گے تاکہ یہ ممکن ہوسکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ بندی کے بعد کی دنیا کو ایک نئی اور بہتر دنیا قرار دیا، اور کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فریقین کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
صدر نے مزید کہا کہ امریکا جنگ کی بجائے تعمیر نو اور تجارت پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے، اور اس لیے آنے والا ہفتہ بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ 15 مئی کو استنبول میں براہ راست مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، اور ان مذاکرات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان پائیدار امن لانا اور جنگ کی بنیادی وجوہ کا خاتمہ کرنا بتایا گیا ہے۔
ترک حکام نے بھی مذاکرات کی میزبانی کی تصدیق کر دی ہے اور کہا ہے کہ وہ ایک بار پھر روس یوکرین تنازع کے پر امن حل کے لیے ثالثی کا کردارادا کرنے کو تیار ہیں۔
ہفتے کے روز کریملن سے رات گئے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں پیوٹن نے کہا ’’ہم تنازع کی بنیادی وجوہ کو دور کرنے اور ایک دیرپا، مضبوط امن کی طرف بڑھنا شروع کرنے کے لیے سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں۔‘‘