Saturday, December 28, 2024, 12:14 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سیاسی لیڈرکی اقتدارکی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں: ترجمان پاک فوج

سیاسی لیڈرکی اقتدارکی خواہش پاکستان سے بڑھ کر نہیں: ترجمان پاک فوج

آج فوجی عدالتوں پر تنقید کرنے والے کبھی ملٹری کورٹس کے گن گایا کرتے تھے

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ نو مئی واقعات کے ماسٹر مائنڈز کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔

جمعے کو پریس کانفرنس کے دوران ترجمان پاکستان فوج نے کہا کہ آج فوجی عدالتوں پر تنقید کرنے والے کبھی ملٹری کورٹس کے گن گایا کرتے تھے۔ اپنے اقتدار کی حوس میں وہ منافقت کی آخری حدوں کو کراس کر گئے ہیں۔

ان کے بقول فوج پر الزام لگایا گیا کہ نو مئی کا فالس فلیگ آپریشن ایجنسیوں کے ذریعے کرایا گیا لیکن اب ہم نے ملزمان کو سزائیں دیں تو کہتے ہیں ملٹری کورٹس نے سزائیں کیوں دیں۔

نو مئی کے بارے میں فوج کا نقطہ نظر واضح ہے، نو مئی فوج کا نہیں عوام کا مقدمہ ہے۔ اگر کوئی جتھہ، مسلح گروہ اس طریقے سے اپنی مرضی معاشرے پر مسلط کرنا چاہے تو یہ طرزِ عمل قابلِ قبول نہیں۔

banner

نو مئی واقعات میں ملوث ملزمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی سزا سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی روشنی میں سزائے سنانے کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے، ثبوت اور شواہد کے مطابق قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے فوجی عدالتوں سے سزائیں ہو رہی ہیں۔

احمد شریف چوہدری کے مطابق عالمی عدالتِ انصاف نے اس پراسسز کی تائید کی ہے۔ ملٹری کورٹس میں ملزمان کو وکیل کرنے، گواہ لانے اور دیگر قانونی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔ اگر سزا ہو جائے تو انہیں کورٹ آف اپیل میں آرمی چیف، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہے۔

سیاسی جماعتوں کے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا پاک فوج کا ہر حکومت کے ساتھ سرکاری اور پیشہ وارانہ تعلق ہوتا ہے، اس تعلق کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں، تمام سیاسی جماعتیں اور لیڈرز قابل احترام ہیں، خوش آئند ہےکہ سیاستدان مل بیٹھ کر اپنے معاملات حل کریں نہ کہ انتشاری انداز اپنایا جائے۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا چاہتے ہیں افغانستان خوارجیوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے، دوست ممالک کے ذریعے بھی افغانستان سے بات چیت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا چند دن قبل 16 ایف سی جوان شہید ہوئے کیا ان کے خون کی کوئی قیمت نہیں، فتنہ خوارج کی کمر ٹوٹ گئی تھی تو کس کے فیصلے پر بات جیت کرکے انھیں سیٹل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 2021 میں کس کی ضد تھی کہ بات چیت کرکے ان کو سیٹیل کیا جائے، بات چیت کی اس ضد کی قیمت خیبرپختونخوا ادا کر رہا ہے، بجائے اس پر بیانیہ بنانے کے خیبرپختونخوا میں گڈ گورننس پر توجہ دیں، ایسے ہر مسئلہ کا حل بات چیت سے ہوتا تو دنیا میں جنگ اور غزاوت نہ ہوتے، ایسے رویے کی قیمت پوری قوم دیتی ہے، بجائے اس پر بیانہ بنائیں، سیاسیت کریں، گڈ گورننس کیوں نہ کریں، انہوں نے کیونکہ گڈ گورننس پر توجہ نہیں دینی اس لیے اس پر سیاسیت کرنی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024