Friday, November 22, 2024, 1:49 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کسی کی مداخلت قبول نہیں، مالدیپ کے صدر کا بھارت کو پھر انتباہ

کسی کی مداخلت قبول نہیں، مالدیپ کے صدر کا بھارت کو پھر انتباہ

بھارتی فوجیوں کے تعیناتی کے معاہدے کی تجدید نہیں کریں گے، پارلیمنٹ سے خطاب، اپوزیشن کا تاریخی بائیکاٹ

by NWMNewsDesk
0 comment

مالدیپ کے صدر محمد معزو نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی ملک کو اپنے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہی سبب ہے کہ مالدیپ کی سرزمین پر تعینات بھارتی فوجیوں کے انخلا کے لیے مالے اور نئی دہلی کے درمیان 10 مئی کی ڈیڈ لائن پر اتفاق ہوگیا ہے۔

پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے مالدیپ کے صدر محمد معزو نے کہا کہ مالدیپ میں قائم تین ایوی ایشن پلیٹ فارمز میں سے ایک پر تعینات بھارتی فوجی 10 مارچ تک ملک چھوڑ دیں گے۔

مالدیپ اس حوالے سے بھارت سے اپنے معاہدے کی تجدید نہیں کرے گا۔ صدر محمد معزو کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہماری خود مختاری پر اثر انداز ہو۔

اپوزیشن کی مالدیپ ڈیموکریٹک پارٹی اور ڈیموکریٹس نے پارلیمنٹ سے صدر محمد معزو کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔

banner

87 رکنی پارلیمںٹ میں دونوں جماعتوں کے ارکان کے کی تعداد 56 ہے۔ ان میں سے 7 معزو حکومت میں اہم انتظامی عہدے حاصل کرنے کے لیے مستعفی ہوگئے ہیں۔

پارلیمنٹ سے صدر کے خطاب کے دوران صرف 24 ارکان ایوان میں موجود تھے۔ یہ مالدیپ کی تاریخ میں پارلیمنٹ کی کارروائی کا سب سے بڑا بائیکاٹ تھا۔

ایم ڈی پی اور ڈیموکریٹس صدر محمد معزو کے مواخذے کی تحریک پر کام کر رہے ہیں۔

محمد معزو چین کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں۔ جب سے انہوں نے منصب سنبھالا ہے تب سے بھارت سے مستقل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے 87 فوجی مالدیپ سے نکال لے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں اس حوالے سے خاصی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024