کلاڈیا شین بام پارڈو میکسیکو کی پہلی خاتون صدر منتخب ہو گئیں۔
کلاڈیا شمالی امریکہ میں عام انتخابات جیتنے والی پہلی خاتون ہیں۔
نئی منتخب ہونے والی صدر کو اپنے سرپرست اور سبکدوش ہونے والے صدر آندریس مینوئل لوپیز اوبراڈور کی حمایت وراثت میں ملی ہے، جن کی کمزور طبقے میں مقبولیت نے انہیں کامیابی دلانے میں مدد کی اورحکمراں جماعت کی امیدوار نے تقریباً 58-60 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
کلاڈیا شین بام پارڈو 24 جون 1962 کو میکسیکو سٹی میں پیدا ہوئیں،ان کے والد کارلوس کیمسٹ ہیں جبکہ ان کی والدہ اینی ایک حیاتیات دان ہیں۔ دونوں 1968 میں میکسیکو کی طلبہ تحریک میں شامل تھے۔
کلاڈیا نے کالج آف سائنسز اینڈ ہیومینیٹیز (سی سی ایچ)، پلانٹل سور کے ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی، بعد میں انہوں نے فیکلٹی آف سائنس اور میکسیکو کی قومی خودمختار یونیورسٹی میں طبیعیات کی تعلیم حاصل کی، جہاں سے انہوں نے 1989 میں گریجویشن کیا۔
انہوں نے معروف یو این اے ایم سے انرجی انجینیئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی، 1995 میں وہ یو این اے ایم فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔
1995 میں کلاڈیا لارنس برکلے لیبارٹری میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے ایک سکالرشپ پر چار سال کے لیے کیلیفورنیا چلی گئیں، اسی سال وہ انجینیئرنگ انسٹی ٹیوٹ کے تعلیمی عملے میں شامل ہوگئیں۔
کلاڈیا نے سرکاری ایجنسیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے دیگر اعلیٰ سطح کے عہدوں پر بھی کام کیا ہے۔
عوامی خدمت میں ان کا سفر 2000 میں اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے وفاقی ضلع کے سیکرٹری ماحولیات کا عہدہ سنبھالا، 2006 میں انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دیا اور اینڈریس لوپیز اوبراڈور کی صدارتی مہم میں بطور ترجمان شامل ہو گئیں۔
بعدازاں انہوں نے اوبراڈور کی قیادت میں قومی ورثے کی سیکرٹری دفاع کا کردار ادا کیا، عوامی خدمت کیلئے ان کی لگن کی مزید مثال توانائی کی اصلاحاتی تحریک کی کوآرڈینیشن سے ملتی ہے، جہاں انہوں نے قانون سازی اور بحث کے لیے ’اڈیلیٹاس‘ نامی احتجاجی بریگیڈ کی قیادت کی۔
کلاڈیا کا سیاسی کیریئر ان کی قیادت اور لگن کا ثبوت ہے، 2015 میں انہوں نے تلپن میئر کے دفتر کی قیادت کے لیے منتخب ہونے والی پہلی خاتون بن کر کئی رکاوٹیں عبور کیں، ان کی کامیابیوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور جولائی 2018 تک انہوں نے میکسیکو سٹی کی حکومتی سربراہ کے عہدے پر فائز ہونیوالی پہلی خاتون کی حیثیت سے ایک بار پھر تاریخ رقم کی۔