انڈیا کی ریاست مغربی بنگال کے مرکزی شہر کولکتہ میں ایک سرکاری اسپتال آر جی کار میڈیکل کالج میں 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کا ریپ کرنے کے بعد قتل کردیا گیا۔
خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہزاروں خواتین اور ڈاکٹرز سڑکوں پر نکل آئے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی ایک مہم چلائی گئی
مغربی بنگال میں ہزاروں خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور برسات میں بھی گلیوں میں مارچ کرتی رہیں۔
آر جی کار اسپتال میں کچھ نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں میں جھڑپیں ہوئیں اور شعبہ ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ پولیس کو ان افراد کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل کا استعمال کرنا پڑا اور اس دوران کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کے مطابق آر جی کار میڈیکل کالج کی خاتون ڈاکٹر 36 گھنٹے کی سخت شفٹ کے بعد اسپتال میں خواتین کے لیے آرام کی مخصوص جگہ نہ ہونے کے باعث ایک سیمینار ہال میں سو گئی تھی۔
اگلی صبح، ان کے ساتھیوں کو ہال میں پوڈیم کے قریب ان کی نیم برہنہ لاش ملی تھی جس پر بہت زیادہ زخم تھے۔
پولیس کے مطابق ریپ اور قتل کا یہ واقعہ رات تین سے صبح چھ بجے کے درمیان پیش آیا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایسے شواہد ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کو پہلے قتل کیا گیا اور پھر اُن کا ریپ کیا گیا۔
دوسری جانب کولکتہ پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے خاتون کو ریپ کرنے والے ملزم کو واقعے کے چھ گھنٹے بعد ہی گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق اس واردات کے بعد ملزم اپنے گھر گیا اور ثبوت مٹانے کے لیے اپنے کپڑے دھوئے اور پھر وہیں سو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کا اسپتال سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا تاہم وہ باقاعدگی سے اسپتال آتا جاتا تھا۔
ملزم کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے وہ کولکتہ پولیس کے ساتھ بوقتِ ضرورت ایک رضاکار کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔