پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں پولیس نے سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نوجوان لڑکی کے قتل کا سفاکانہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کرنے والے جرگے کے 3 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زیر حراست ملزمان عبدالقیوم اور محمد نصیر نے جرگے کے فیصلے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔مقتولہ کے والد کو پہلے ہی حراست میں لیا جا چکا تھا
ڈی ایس پی مسعود خان نے کہا کہ پولیس نے ویڈیو میں مقتول لڑکی کے ساتھ دیکھے گئے نوجوان کو بھی مقامی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت اس کا بیان ریکارڈ کرایا۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ نوجوان نے دعویٰ کیا کہ اسے اس بات کا کوئی علم نہیں کہ یہ ویڈیو کس نے اور کیوں اپ لوڈ کی۔
تحقیقات کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے ذمہ دار فیس بک اکاؤنٹ کی صداقت، اصلیت، اس مالک اور آپریٹر کی تصدیق کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد آصف نے کہا کہ ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے محرکات کا پتا لگانے کے لیے مکمل انکوائری کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کو ایک ہی اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی متعدد تصاویر سے بنایا گیا ہے۔