امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگایا گیا 25 فیصد ٹیرف فافذالعمل ہو گیا ہے جبکہ چینی اشیا پر ٹیکس دو گنا یعنی 20 فیصد کر دیا گیا ہے۔
ڈیڈلائن گزرنے کے بعد موثر ہونے والے اقدام سے اشیا کی نقل و حمل کا سلسلہ متاثر ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر نئے ٹیکس لگانے کے حوالے سے جو مہلت دی تھی، وہ منگل کو ختم ہو گئی۔
ٹرمپ نے فروری میں اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا اور ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیرقانونی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ شمالی امریکہ کے پڑوسیوں کے پاس ٹیکسز سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔
نئے ٹیکسز کینیڈا اور میکسیکو سے امریکہ میں آنے والی 918 ارب ڈالر کی اشیا پر اثرانداز ہوں گے۔
ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو مشورہ دیا کہ وہ امریکہ میں اپنے کار پلانٹس لگانے کے علاوہ دیگر چیزوں کو بھی یہیں بنائیں تاکہ کسی ٹیرف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور آرڈر پر دستخط کیے، جس میں چینی مصنوعات پر عائد ہونے والی ٹیرف کو 10 سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا ہے۔