Monday, July 21, 2025, 11:45 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » کینیڈا: سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے الزام میں تین انڈین شہری گرفتار

کینیڈا: سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے الزام میں تین انڈین شہری گرفتار

تین انڈین شہریوں کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن برار جن میں سے دو کی عمریں 22 اور ایک 28 سال ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ وینکوور میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

پولیس نے کہا کہ وہ ان مبینہ قاتلوں کے انڈین حکومت سے تعلق کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ (آر سی ایم پی) پولیس نے تینوں افراد کا نام کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن برار بتایا ہے۔

آر سی ایم پی کے ایک سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی نیوز کانفرنس کو بتایا: ’ہم انڈیا کی حکومت سے ان کے تعلقات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘

banner

کینیڈا کی پولیس نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کیا ہے جس کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے۔

اسسٹنٹ آر سی ایم پی کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے کہا: ’یہ تفتیش یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس قتل میں دوسروں کا کردار ہو سکتا ہے اور ہم ان افراد میں سے ہر ایک کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘

پولیس نے بتایا کہ تینوں انڈین شہریوں کو جمعے کو البرٹا کے شہر ایڈمنٹن میں گرفتار کیا گیا تھا۔

45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو گذشتہ سال جون میں وینکوور کے مضافاتی علاقے کے ایک سکھ گردوارے کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ چند ماہ بعد کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں انڈیا کی حکومت پر براہ راسے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس سے اوٹاوا اور نئی دہلی کے درمیان سفارتی بحران پیدا ہو گیا تھا

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024