کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ وینکوور میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ ان مبینہ قاتلوں کے انڈین حکومت سے تعلق کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ (آر سی ایم پی) پولیس نے تینوں افراد کا نام کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن برار بتایا ہے۔
آر سی ایم پی کے ایک سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی نیوز کانفرنس کو بتایا: ’ہم انڈیا کی حکومت سے ان کے تعلقات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
کینیڈا کی پولیس نے کہا کہ انہوں نے اس حوالے سے امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کیا ہے جس کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے۔
اسسٹنٹ آر سی ایم پی کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے کہا: ’یہ تفتیش یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس قتل میں دوسروں کا کردار ہو سکتا ہے اور ہم ان افراد میں سے ہر ایک کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
پولیس نے بتایا کہ تینوں انڈین شہریوں کو جمعے کو البرٹا کے شہر ایڈمنٹن میں گرفتار کیا گیا تھا۔
45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو گذشتہ سال جون میں وینکوور کے مضافاتی علاقے کے ایک سکھ گردوارے کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ چند ماہ بعد کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں انڈیا کی حکومت پر براہ راسے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس سے اوٹاوا اور نئی دہلی کے درمیان سفارتی بحران پیدا ہو گیا تھا