کینیڈین پولیس نے کہا ہے کہ ایک سکھ علیحدگی پسند کارکن کے گھر پر فائرنگ ہوئی ہے۔
اوٹاوا اور واشنگٹن کے حالیہ الزامات کے بعد دونوں ممالک میں مقیم اختلاف رائے رکھنے والے انڈین شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
رواں ماہ یہ کسی سکھ علیحدگی پسند کارکن کے گھر پر فائرنگ کا دوسرا واقعہ ہے۔ فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے کیونکہ گھر زیر تعمیر ہے اور فی الحال خالی ہے۔
کانسٹیبل ٹائلر بیل مورینا نے کہا کہ تعمیراتی عملے نے پِیل ریجنل پولیس کو اطلاع دی تھی کہ اونٹاریو میں اندرجیت سنگھ گوسل کے ’گھر کی کھڑکی میں گولی کا سوراخ‘ ہے۔
ٹائلر بیل مورینا نے مزید بتایا کہ ’ہمیں اس شخص اور اس کی وابستگیوں کے بارے میں معلوم ہے لیکن ہمارے لیے یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دیگر تشدد کے واقعات اور دھمکیوں سے اس واقعے کا کوئی تعلق ہے۔‘
فائرنگ کا یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا تھا کہ خالصتان حامی تحریک 17 فروری کو ٹورنٹو میں انڈین قونصل خانے کے باہر ایک ریلی کا انعقاد کرے گی۔
اندرجیت سنگھ گوسل ممتاز سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنن کے قریبی ساتھی بھی ہیں جو نیویارک میں ایک امریکی سکھ کارکن ہے جس کے بارے میں امریکی حکام نے کہا تھا کہ گزشتہ سال امریکہ میں ان کے قتل کا ناکام منصوبہ بنایا گیا تھا۔