کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ وہ حکمران جماعت لبرل پارٹی کی جانب سے نیا سربراہ چنے جانے کے بعد عہدہ چھوڑدیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پارٹی کے اندرونی اختلافات کا سامنا ہو تو وہ اگلے الیکشن میں بہترین انتخاب نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران پارٹی سربراہی سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ 24 مارچ تک معطل رہے گی۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے متبادل کا انتخاب نہیں ہوجاتا وہ بطور پارٹی سربراہ اور وزیر اعظم اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔
کینیڈا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ملک آئندہ انتخاب میں ایک حقیقی انتخاب کا اہل ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ اگر میں اندرونی لڑائی لڑتا رہوں گا تو میں انتخابات میں بہترین آپشن نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ گراس روٹ سطح پر ملک گیر عمل کے ذریعے نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔
نئے پارٹی سربراہ کے لیے نچلی سطح تک انتخاب میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں جس میں امیدور اپنے لیے مہم چلائیں گے۔
53 سالہ جسٹن ٹروڈو نے نومبر 2015 میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا اور انہوں نے 2 بار انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جب کہ وہ طویل عرصے تک وزارت عظمیٰ کا دفتر سنبھالنے والے کینیڈین وزیراعظم بھی ہیں۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت لبرل پارٹی کے قانون سازوں کی جانب سے جسٹن ٹروڈو پر مستعفیٰ ہونے کا شدید دباؤ تھا۔