Friday, March 21, 2025, 2:30 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج، درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ؛ اقوام متحدہ

گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج، درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ؛ اقوام متحدہ

گلیشیئر اور سمندری برف کے ضیاع میں تیزی آئی

by NWMNewsDesk
0 comment

اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے نے کہا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کی ریکارڈ سطح نے 2024 میں درجہ حرارت کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر لانے میں مدد کی، جس سے گلیشیئر اور سمندری برف کے ضیاع میں تیزی آئی، سمندر کی سطح میں اضافہ ہوا اور دنیا کو درجہ حرارت میں اضافے کی ایک اہم حد کے قریب لے گیا۔

رپورٹ کے مطابق ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے اپنی سالانہ موسمیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال سالانہ اوسط درجہ حرارت 1.55 ڈگری سینٹی گریڈ (2.79 فارن ہائیٹ) رہا جو 2023 کے ریکارڈ سے 0.1 سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔

2015 کے پیرس معاہدے میں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے کو 1850 سے 1900 کی اوسط سے 1.5 سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈبلیو ایم او نے کہا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق موجودہ طویل المدتی اوسط اضافہ 1.34-1.41 سینٹی گریڈ کے درمیان ہے، جو اب بھی ختم ہو رہا ہے، لیکن اب تک پیرس کی حد سے تجاوز نہیں کر رہا ہے۔

banner

ڈبلیو ایم او کے سائنسی کوآرڈینیٹر اور رپورٹ کے مرکزی مصنف جان کینیڈی نے کہا کہ ایک بات واضح طور پر بتانا یہ ہے کہ ایک سال 1.5 ڈگری سے اوپر ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پیرس معاہدے میں بیان کردہ سطح کو باضابطہ طور پر عبور کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ اعداد و شمار میں غیر یقینی صورتحال کا مطلب یہ ہے کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر عوامل بھی گزشتہ سال عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بنے ہوں گے جن میں شمسی چکر میں تبدیلی، بڑے پیمانے پر آتش فشاؤں کا پھٹنا اور سرد ایروسول میں کمی شامل ہیں۔

اگرچہ بہت کم علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی دیکھی گئی، شدید موسم نے دنیا بھر میں تباہی مچائی، خشک سالی کی وجہ سے خوراک کی قلت، سیلاب اور جنگل کی آگ نے 8 لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا، جو 2008 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024