روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں کی تیاری دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا ہے
پوٹن نے روس کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ “ہمیں ان اسٹرائیک سسٹمز کی تیاری شروع کرنے کی ضرورت ہے اور پھر، اصل صورت حال کی بنیاد پر، اس بارے میں فیصلہ کریں گےکہ اگر ہماری حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہو تو انھیں کہاں متعین کیا جائے”۔
پوٹن نے کہا کہ روس نے 2019 کے معاہدے کی منسوخی کے بعد سے ایسے میزائل تیار نہیں کیے تھے، لیکن یہ کہ “اب یہ بات سب کو معلوم ہے کہ امریکہ نہ صرف یہ میزائل سسٹم تیار کرتا ہے، بلکہ انہیں مشقوں کے لیے یورپ اور ڈنمارک لے جا چکا ہے۔ اور بالکل حال ہی میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ فلپائن میں ہیں۔
درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اس نیو کلیر فورسز کے معاہدے کا خاتمہ امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات کی خرابی میں ایک سنگ میل تھا۔
امریکہ نے 2019 میں روسی خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔