Monday, March 10, 2025, 2:26 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ’ہم اسرائیل کے ایجنٹ نہیں‘ حماس سے مذاکرات کرنیوالے امریکی نمائندے کا بیان

’ہم اسرائیل کے ایجنٹ نہیں‘ حماس سے مذاکرات کرنیوالے امریکی نمائندے کا بیان

ٹرمپ کے مشیر ایڈم بوہلر کا حماس سے براہ راست مذاکرات کا دفاع

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکی مفادات کے تحت کام کر رہی ہے، نہ کہ اسرائیلی پالیسی کے تحت۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے امریکہ اور حماس کے درمیان مذاکرات پر تنقید کے بعد ایڈم بوہلر نے کہا کہ ’ہم امریکہ ہیں، ہم اسرائیل کے ایجنٹ نہیں ہیں‘ ۔

ایڈم بوہلر کے مطابق مذاکرات کا مقصد بنیادی طور پر غزہ میں قید امریکی یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا تھا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ چند ہفتوں میں اس حوالے سے کوئی پیش رفت ہو سکتی ہے۔

banner

ایک اسرائیلی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ایڈم بوہلر نے انکشاف کیا کہ حماس نے 5 سے 10 سال کے لیے جنگ بندی کی پیشکش کی ہے جس کے دوران وہ اپنے ہتھیار ڈال کر غزہ کی سیاسی قیادت سے الگ ہو جائے گی۔

ایڈم بوہلر نے کہا کہ حماس نے تمام قیدیوں کے تبادلے اور 5 سے 10 سال کی جنگ بندی کی تجویز دی تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس نے اس پر باضابطہ طور پر اتفاق نہیں کیا ہے۔

ایڈم بوہلر کے حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بعد اسرائیلی حکام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، واضح رہے کہ اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر نے ان مذاکرات کے حوالے سے بوہلر پر سخت تنقید کی تھی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024