حوثیوں کے زیر انتظام ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ جمعرات کو یمن میں آئل پورٹ پر امریکی حملوں میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔
ایندھن کی مغربی بندرگاہ راس عیسیٰ پر ہونے والے حملوں میں 102 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں،
امریکہ کی جانب سے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں پر اب تک کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک ہیں۔
امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے بند نہ کیے تو وہ حوثیوں کے خلاف حملے جاری رکھے گا۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد حوثی عسکریت پسند گروپ کے لیے ایندھن کا ایک ذریعہ ختم کرنا ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ ان کے پاس حملوں کے ابتدائی اعلان کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ان حملوں کا مقصد حوثیوں کی طاقت کے معاشی منبع کو کم کرنا تھا، جو اپنے ہم وطنوں کا استحصال کر رہے ہیں اور انہیں شدید تکلیف پہنچا رہے ہیں‘۔
نومبر 2023 سے اب تک حوثی باغیوں نے آبی گزرگاہ سے گزرنے والے بحری جہازوں پر درجنوں ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ غزہ کی جنگ کے خلاف احتجاج کے طور پر اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔