Tuesday, December 3, 2024, 1:36 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر اسرائیل کا سخت ردعمل

یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر اسرائیل کا سخت ردعمل

آئرلینڈ اور ناروے میں اپنے سفیروں کو فوری طور پر وطن واپس آنے کے احکامات

by NWMNewsDesk
0 comment

تین یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر اسرائیل کا ردعمل سامنے آگیا۔

اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر بن گویر نے مسجد اقصیٰ کا دورہ کے دوران کہا کہ مسجد اقصیٰ کا دورہ 3 یورپی ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ردعمل ہے۔

بن گویر کا کہنا ہے کہ ہم فلسطینی ریاست کے بارے میں بیان کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ اسرائیل کاٹز نے آئرلینڈ اور ناروے میں اپنے سفیروں کو فوری طور پر وطن واپس آنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

banner

انہوں نے کہا آئرلینڈ اور ناروے نے آج فلسطینیوں اور پوری دنیا کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ دہشت گردی کی قیمت ہوتی ہے۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے اسرائیلی یرغمالوں کی بازیابی اور جنگ بندی کی کوششیں ماند پڑ سکتی ہیں اور یہ حماس اور ایران کو تقویت بخشنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے دھمکی دی کہ اگر اسپین نے فلسطین کو ریاست تسلیم کیا تو وہ اپنا سفیر واپس بلا لیں گے۔

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے متعلق ایسے موقع پر اعلانات سامنے آ رہے ہیں جب اسرائیل اور حماس کے درمیان سات ماہ سے جاری جنگ میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 35 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ جنگ کے دوران 14 ہزار جنگجو اور 16 ہزار شہری مارے گئے ہیں۔ تاہم اسرائیل نے اس حوالے سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

جنگ کا آغاز گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد ہوا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 1200 افراد ہلاک اور 253 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024