یورپی یونین نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔
یحییٰ سنوار کو 7 اکتوبر کےحملوں پر دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد یحییٰ سنوار کے یورپی یونین کے کسی ملک میں موجود اثاثے ضبط ہوں گے جبکہ پابندی کے بعد کوئی یورپی شہری یحیٰ سنوار سے مالی لین دین نہیں کر سکتا۔
یورپی یونین نے حماس کو پہلے ہی دہشت گرد تنظیموں میں شامل کیا ہوا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں یورپی یونین کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ حماس کے وسائل کا گلا گھونٹنے، انہیں غیر قانونی قرار دینے اور ان کی ہر طرح کی حمایت پر پابندی لگانے کی ہماری سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
61 سالہ سنوار 7 اکتوبر سے اب تک سامنے نہیں آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے لیڈر کو 2015 میں بھی انتہائی مطلوب بین الاقوامی دہشت گردوں کی امریکی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔