یورپی یونین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے مصنوعی ذہانت سربراہ اجلاس میں شرکت کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے خطرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک یکم اور 2 نومبر کو ہونے والے سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے جس میں حکومتوں، ٹیک کمپنیوں اور ماہرین تعلیم کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے خطرات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ برطانیہ نے چین کو بھی نومبر میں ہونے والے مصنوعی ذہانت کے عالمی سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
وزیر خارجہ جیمز کلیور کا کہنا ہے کہ اگر مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والا ایک بھی اہم ملک غیر حاضر رہا تو اس ٹیکنالوجی کے خطرات پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔اگر ہم اے آئی ٹیکنالوجی میں سرفہرست ممالک میں سے ایک کو خارج کر دیتے ہیں تو ہم برطانیہ کے عوام کو مصنوعی ذہانت کے خطرات سے محفوظ نہیں رکھ سکتے۔
ٹیک ایکسپرٹ میٹ کلفورڈ اکا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ یہ سربراہی اجلاس مصنوعی ذہانت کے ضابطوں پر مستقبل کے بین الاقوامی مباحثوں کے لیے سمت متعین کرے گا۔