یونان کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنےکے حادثے میں بچ جانے والے افراد نے یونانی حکام کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔
جون میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں 40 افراد کے قریب زندہ بچ گئے تھے۔ ان افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ یونانی حکام نے ڈوبنے والی کشتی پر سوار افراد کو بچانے کی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ یونانی حکام قیمتی انسانی زندگیوں کا تحفظ کرنے میں ناکام رہے اور سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔مقدمہ بدھ کے روز گریٹر ایتھنز کے علاقے میں واقع ایک بندرگاہ پیریئس کی نیول کورٹ میں دائر کیا گیا۔
مقدمہ میں استدعا کی گئی کہ 14 جون کو پیش آنے والے کشتی حادثے کی تحقیقات کی جائیں، حادثے میں تقریبا 750 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
مقدمے میں یونانی حکام پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ جہاز پر سوار افراد کی زندگیوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے، کیونکہ ڈوبنے کے وقت متاثرہ کشتی یونانی سرچ اینڈ ریسکیو زون میں تھی۔
حادثے کے بعد 82 لاشیں برآمد کی گئیں، 104 افراد کو بچایا گیا اور سیکڑوں افراد لاپتہ ہوئے۔