یونان بھی ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے والا ملک بن گیا۔
یونان کی پارلیمنٹ نے ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادی کو قانونی قرار دینے کا بل منظور کیا، بل کی حمایت میں 300 میں سے 176 قانون سازوں نے ووٹ ڈالے جبکہ 76 اراکین پارلیمنٹ نے اس بل کی مخالفت کی۔
یونان ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے والا پہلا عیسائی آرتھوڈوکس ملک بن گیا ہے
اس حوالے سے آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ آرچ بشپ ایرونیموس نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ اقدام ملک کی سماجی ہم آہنگی کو خراب کر دے گا۔
دوسری جانب یونانی وزیراعظم مٹسوٹاکس نے قانون کی منظوری پر کہا کہ نیا قانون دلیری سے عدم مساوات کو ختم کر دے گا، جن لوگوں کو نظر انداز کیا جا رہا تھا اب وہ ہمارے ساتھ دیکھے جا سکیں گے، اس نئے قانون نے ہمارے کئی ساتھی شہریوں کی زندگیاں بہتر کر دی ہیں۔
خیال رہے کہ یورپی یونین میں شامل 27 ممالک میں سے 15 پہلے ہی ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادی کو قانونی حیثیت دے چکے ہیں۔