یوکرین نے روس کو اپنی سرزمین سے یورپ کے لیے گیس فراہم کرنے سے روک دیا ہے۔
روس کے ساتھ 2019 میں ہونے والے معاہدے کے تحت یوکرین نے اسے اپنی سرزمین پائپ لائن کے ذریعے پانچ برس تک یورپ کو گیس فراہم کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ معاہدہ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ختم ہو گیا ہے اور یوکرین روس کی 2022 میں اپنے خلاف شروع کی گئی جنگ کی وجہ سے اس معاہدے میں مزید توسیع کا ارادہ نہیں رکھتا۔
یوکرینی کمپنی او جی ٹی ایس یو کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطاق یکم جنوری 2025 سے مشرقی یورپ کے لیے روس کی گیس کی فراہمی صفر ہو گئی ہے۔
یوکرین سے گزرنے والی پائپ لائن سے آسٹریا اور سلوواکیہ کو گیس کی فراہمی ہوتی ہے۔
آسٹریا اپنی ضروریات کا زیادہ تر حصہ یوکرین کے راستے آنے والے گیس سے پورا کرتا ہے جب کہ سلوواکیہ کی دو تہائی ضروریات ایندھن فراہم کرنے والی روس کی قومی کمپنی ‘گیزپروم’ پوری کرتی ہے۔
گیزپروم نے گزشتہ برس نومبر سے خریدوفروخت کے معاہدے سے متعلق تنازع پر آسٹریا کو گیس کی فراہمی روک دی تھی۔ تاہم آسٹریا کے توانائی سے متعلقہ ادارے کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے ہی متبادل انتظامات کر لیے تھے۔
سلوواکیہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے گیس کی فراہمی بند ہونے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا اور وہ پہلے گیس کے حصول کے لیے دیگر ذرائع سے رجوع کر چکا ہے۔