یوکرین کے شہر پولٹاوا پر روسی میزائل حملے میں کم از کم 51 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ڈھائی سالہ جنگ میں ہونے والا سب سے بڑا اور مہلک ترین حملہ تھا۔
یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے کہا کہ حملے میں پولٹاوا ملٹری انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشنز کے زیر استعمال عمارت جزوی طور پر تباہ ہو گئی ۔
یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا کہ میزائل حملے فضائی حملے کے ایک الرٹ کے تھوڑی ہی دیر بعد ہوئےجب بہت سے لوگ ایک بم شیلٹر میں جارہے تھے۔ وزارت نے اس حملے کو “وحشیانہ” قرار دیا۔
وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریسکیو عملے نے 25 افراد کو بچایا ہے، جن میں سے 11 کو ملبے سے نکالا گیا ہے۔
پولٹاوا کے گورنر فلپ پرونین نے بدھ سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایک اور روسی حملے میں دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
یوکرین کی فوج نے بتایا کہ روسی افواج نے وسطی اور مشرقی یوکرین کے علاقوں پر چار میزائلوں اور 35 ڈرونز سے حملہ کیا، یوکرین کے فضائی دفاع نے 27 ڈرونز کو مار گرایا۔
یوکرین کی فضائیہ نے کہاکہ فضائی دفاع نے ڈرونز کو چرنییو،خارکیف، کھیرسن، کیف، میکولائیو، اوڈیسا، پولٹاوا اور سومی کےعلاقوں میں مار گرایا۔