کینیا کی عدالت نے منگل کو ایک مذہبی گروہ کے رہنما اور اس کے ساتھیوں کو قتل کی سزا سنائی ہے جن پر بچوں سمیت 191 افراد کو فاقہ کشی کے ذریعے ہلاک کرنے کا الزام ہے۔
پاسٹر پال میکنزی پر پہلے ہی دہشت گردی، قتل عام کے علاوہ بچوں پر تشدد اور ظلم کرنے کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں، ان پر مبینہ طور پر سینکڑوں معتدین کو ’پیغمبر سے ملاقات‘ کروانے کے لیے انہیں بھوکا رکھ کر ان کی موت کی وجہ بننے کا الزام بھی ہے۔
میکنزی اور 29 دیگر افراد نے منگل کو عدالت سے اپیل کی تھی کہ وہ قتل عام میں ملوث نہیں ہیں۔
گروہ کے لیڈر پاسٹر پال میکنزی کو گذشتہ برس اپریل میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب شاکاہولا جنگل سے لاشیں ملی تھیں۔ ابتدائی طور پر ہونے والے انکشافات کے باعث دنیا بھر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہو گئی
پوسٹ مارٹم سے یہ انکشاف ہوا تھا کہ 429 مرنے والوں میں سے اکثریت کی موت فاقہ کشی کی وجہ سے ہوئی تھی۔
تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ میکنزی کی جانب سے قائم کیا گیا ادارہ ’منظم جرائم میں ملوث ایک مجرمانہ گروہ ہے جس نے بہت سے جرائم میں حصہ لیا۔