Tuesday, June 3, 2025, 4:09 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » 2 دن سے جنگل کا قانون نافذ ہے، چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق استعفیٰ دیں، پی ٹی آئی پریس کانفرنس

2 دن سے جنگل کا قانون نافذ ہے، چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق استعفیٰ دیں، پی ٹی آئی پریس کانفرنس

ججز کے خط نے ثابت کردیا کہ نظام انصاف مفلوج ہوچکا، پی ٹی آئی

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم رؤف حسن، نعیم حیدرپنجوتھہ، شعیب شاہین، علی بخاری اور نیازاللہ نیازی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔

رؤف حسن نے کہا کہ 6 ججزکا خط انتہائی اہمیت کا حامل ہے، خط میں سپریم جوڈیشل کونسل کومخاطب کیا گیا ہے، 2 دن سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھا ہوا ہے مگر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئی ایکشن نہیں لیا کیوںکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سب سے بڑا ٹاؤٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر بنائے گئے کیسز میں سب سے اہم کردار چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا ہے۔

banner

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بیڈرومز میں کیمرے لگائے گئے یہ انصاف کا اور قانون کا قتل ہے، فل کورٹ بلاکر تماشہ کیا گیا ہے، کیا ایک نامزد ملزم کو حق ہے کہ وہ خود اپنے مقدمے میں جج بنے؟ کیا وزیراعظم خود طے کرے گا کہ وہ مجرم ہے کہ نہیں؟ ہم یہ مذاق نہیں ہونے دیں گے، 100 اور بھی ججز ہیں ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی اپنی آپ بیتی بیان کریں مزید ججز بھی بتائیں کہ ان پر کیا کیا دباؤ ڈالا گیا؟

نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ عمران خان کے گھر 26 گھنٹے آپریشن کیا گیا، چیف جسٹس خاموش رہے، 28 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں پی ٹی آئی کارکنان پر حملہ ہوا جنہوں نے حملہ کیا ان کے بجائے پی ٹی آئی ورکرز پر ایف آئی آر درج کرادی گئی، بانی چیئرمین اپنی سیکیورٹی میں عدالتوں میں پیش ہوئے انہیں سیکیورٹی بھی نہیں ملی، ہمیں کہا گیا بانی چیئرمین کی گرفتاری پر انکوائری کریں گے، کہاں گئی وہ انکوائری؟

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024