2023 میں عالمی درجہ حرارت میں صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.48 ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ ہوا ہے۔
اس طرح گزشتہ سال انسانی تاریخ کا گرم ترین سال بن گیا ہے۔
یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ 2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہوا اور درجہ حرارت میں اضافہ 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب رہا
رپورٹ کے مطابق 2023 ممکنہ طور پر گزشتہ ایک لاکھ سال میں سب سے گرم رہا۔
نئے ڈیٹا کے مطابق 2016 (جسے پہلے انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا تھا) کے مقابلے گزشتہ سال درجہ حرارت 0.17 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
مجموعی طور پر 2023 میں اوسط عالمی درجہ حرارت 14.98 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
یورپی موسمیاتی ادارے نے بتایا کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ 2024 میں بدترین ہو سکتا ہے اور اگلے 12 ماہ میں درجہ حرارت 1.5ڈگری سینٹی گریڈ کی سطح سے اوپر جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں درجہ حرارت میں بنیادی اضافہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہوا جس کی شدت کو ایل نینو نے مزید بڑھا دیا۔
واضح رہے کہ ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔