نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے غیرملکی میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اورفوج باہمی احترام سے ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں فوج حکومت کو ہر اس معاملے پر اِن پُٹ دے رہی ہے جو ان سے مانگا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج معمولی انداز سے بھی اپنی حد سے تجاوز نہیں کر رہی، مجھے اب تک ایسا نہیں لگا کہ میری حکومت کو ڈکٹیٹ کیا جا رہا ہے، سکیورٹی اورمعاشی معاملات پرہم ساتھ کام کررہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل کو آگے بڑھانا ترجیح ہے، اپنےدائرہ اختیار میں رہتے ہوئے معاشی اورمالی معاملات چلارہے ہیں ، ہم اپنے آئینی مینڈیٹ سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔
عام انتخابات سے متعلق انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئین کےتحت مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہوتی ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا، پاکستان میں تمام رجسٹرسیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کیلئے آزاد ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کی بنیادی آئینی ذمہ داری انتخابات میں معاونت فراہم کرنا ہے، آئینی طورپر حکومتی نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے کیونلہ تمام شعبوں کیلئے بجٹ مختص کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔