Saturday, September 21, 2024, 8:22 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکا اور برطانیہ کی ہندوستان کے ساتھ سفارتی تنازعے میں کینیڈا کی حمایت

امریکا اور برطانیہ کی ہندوستان کے ساتھ سفارتی تنازعے میں کینیڈا کی حمایت

دونوں ممالک نے زور دیا کہ اختلافات کو حل کرنے کیلئے زمینی سطح پر رابطے اور سفارت کار ضروری ہیں۔

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکا اور برطانیہ نے ہندوستان سے سفراء کے نکالے جانے پر کینیڈا کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے اقدامات سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کے خلاف ہیں، اختلافات کو حل کرنے کے لیے سفارت کاروں کا ہونا ضروری ہے۔

امریکا اور برطانیہ کا یہ بیان جمعرات کو 41 کینیڈین سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو ہندوستان سے واپس اوٹاوا بلائے جانے کے بعد آیا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ہندوستان سے کینیڈا کے سفارت کاروں کی روانگی پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) نے کہا کہ وہ ہندوستانی حکومت کے فیصلوں سے متفق نہیں ہے۔

دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ اختلافات کو حل کرنے کے لیے زمینی سطح پر رابطے اور سفارت کار ضروری ہیں۔

banner

امریکہ اور برطانیہ دونوں نے مقتول سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے ہندوستان سے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا، ’ہم نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کینیڈا کی سفارتی موجودگی میں کمی پر اصرار نہ کرے اور کینیڈا کی جاری تحقیقات میں تعاون کرے۔‘

ملر نے مزید کہا کہ، ’اختلافات کو حل کرنے کے لیے زمینی سطح پر سفارت کاروں کی ضرورت ہے۔‘

ایف سی ڈی او کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم توقع کرتے ہیں تمام ریاستیں 1961 کے ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو برقرار رکھیں گی۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اوٹاوا اور نئی دہلی کے ہائی کمیشنوں میں سفارتی نمائندگی میں برابری کی کوشش کی گئی ہے اور بنگلورو، ممبئی اور چندی گڑھ کے قونصل خانوں میں کینیڈا کی سفارتی طاقت پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

حکام کے مطابق کینیڈا کا تینوں قونصل خانوں کے کام بند کرنے کا فیصلہ یکطرفہ تھا اور اس کا تعلق برابری کے نفاذ سے نہیں تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024