اسرائیل کی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے غزہ میں موجود آبائی گھر کو بم برسا کے تباہ کر دیا ہے۔
غزہ کے وزیر اعظم اسماعیل ہانیہ کی الشطی مہاجر کیمپ میں واقع رہائش گاہ کو فضائی حملوں سے تباہ کیا گیا، بمباری میں جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے چند ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں لڑاکا طیاروں کے ذریعے ایک گھر کو بمباری سے تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسماعیل ہانیہ کا گھر ہے۔
חטיבת האש 215 באוגדה 162 תקפה הלילה באמצעות מטוסי קרב את ביתו של איסמעיל הנייה, ראש הלשכה המדינית של ארגון הטרור חמאס ששימש כתשתית טרור ובין היתר כמקום מפגש עבור בכירי הארגון>> pic.twitter.com/eCwd4lmrFF
— צבא ההגנה לישראל (@idfonline) November 16, 2023
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جس گھر پر اسرائیل کی جانب سے بمباری کی گئی وہاں اسماعیل ہانیہ نے اپنا بچپن گزارا، وہ 2019ء سے غزہ کی پٹی سے باہر مقیم ہیں اور ان دنوں قطر میں ہیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے گھر کو دہشتگردی کے بنیادی ڈھانچے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا اور اسے حماس کے سینئر رہنما اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کیخلاف براہ راست دہشت گردانہ حملوں کیلئے میٹنگ پوائنٹ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔