Saturday, October 19, 2024, 1:30 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹیکس فراڈ کیس سے بچنے کیلئے شکیرا نے لاکھوں یورو جرمانہ ادا کرنےکی حامی بھرلی

ٹیکس فراڈ کیس سے بچنے کیلئے شکیرا نے لاکھوں یورو جرمانہ ادا کرنےکی حامی بھرلی

گلوکارہ کو اسپین میں 1کروڑ 45 لاکھ یورو کے ٹیکس فراڈ کے الزامات کا سامنا تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

لاطینی امریکی ملک کولمبیا سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ شکیرا نے ٹیکس فراڈ کیس میں کارروائی سے بچنے کے لیے پراسیکیوٹرز سے مصالحت کرلی ہے۔

اسپین میں گلوکارہ کو ایک کروڑ 45 لاکھ یورو کے مبینہ ٹیکس فراڈ کے الزامات کے تحت عدالتی کارروائی کا سامنا تھا۔

گلوکارہ پر الزام تھا کہ انہوں نے 2012 سے 2014 کے دوران اسپین میں اپنی آمدنی پر یہ انکم ٹیکس ادا نہیں کیا تھا

مگر اب گلوکارہ نے عدالت سے باہر ہی معاملے پر مصالحت کرلی ہے۔

banner

پراسیکیوٹرز کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت شکیرا نے الزامات کو قبول کرتے ہوئے 73 لاکھ یورو جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

اس مقدمے کی پہلی سماعت کے دوران جج نے کہا کہ گلوکارہ 73 لاکھ یورو جرمانے کے ساتھ ساتھ 3 سال قید کی سزا سے بچنے کے لیے بھی مزید 4 لاکھ 38 لاکھ یورو کا جرمانہ ادا کریں گی۔

شکیرا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے کا فیصلہ قانونی وجوہات کی وجہ سے نہیں کیا بلکہ ذاتی اور جذباتی وجوہات کے باعث کیا گیا۔

گلوکارہ نے مزید کہا کہ وہ اپنی معصومیت ثابت کرنے کے لیے تیار تھیں، مگر پھر انہوں نے اپنے کیرئیر اور بچوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ وہ جیت کسی کام کی نہیں جس کی قیمت زندگی کے کئی برس ضائع ہونے کی شکل میں ادا کرنی پڑے۔

46 سالہ گلوکارہ عدالت میں بھی پیش ہوئیں اور جج کے سامنے معاہدے کی تصدیق کی۔

خیال رہے کہ گلوکارہ کے خلاف ایک اور ٹیکس فراڈ کے معاملے پر تحقیقات معطل ہے اور ماضی میں شکیرا انہیں جھوٹے الزامات قرار دیتی رہی تھیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024