وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ایران بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے اور اس کے پاس موجود انٹیلی جنس یمن کی حوثی تحریک کو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے میں مدد کرنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے امریکی انٹیلی جنس معلومات شائع کیں جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ تہران نے حوثیوں کو ٹیکٹیکل انٹیلی جنس معلومات کے علاوہ ڈرون اور میزائل فراہم کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے وضاحت کی کہ امریکی سروسز نے بصری تجزیے کے ذریعے ایرانی KAS-04 ڈرونز اور حوثیوں کی جانب سے لانچ کیے جانے والے ڈرونز کے درمیان تقریباً ایک جیسی خصوصیات پائی ہیں۔ اس کے علاوہ ایرانی میزائلوں او حوثی میزائلوں کے درمیان ایک جیسی خصوصیات ہیں۔ حوثی سمندرمیں ایران کی طرف سے فراہم کردہ نگرانی کے نظام پر بھی انحصار کرتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے پاس یہ یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ایران حوثیوں کو اس لاپرواہی سے باز رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔