Friday, October 18, 2024, 2:14 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹیکنالوجی کے دور میں ریاستیں اظہار رائے کو قابو نہیں کر سکتیں: جسٹس اطہر من اللہ

ٹیکنالوجی کے دور میں ریاستیں اظہار رائے کو قابو نہیں کر سکتیں: جسٹس اطہر من اللہ

توہین عدالت کے اصول جج کو تحفظ دینے کے لیے وضع نہیں کیے گئے

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے عدالتی رپوٹرز کے سیمنار سے خطاب کہا ہے کہ اگر کوئی خودمختار جج سوشل میڈیا کا اثر لیتا ہے تو وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اظہار رائے بہت بڑی چیز ہے اور اس کو کبھی بھی دبانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا اگر آزادی اظہار رائے ہوتی اور اِس کی قدر بھی ہوتی تو 1971 میں پاکستان کو ٹوٹتے ہوئے نہ دیکھتے، اس وقت مغربی پاکستان کے تمام اخبار لوگوں کو ایک مختلف تصویر دکھا رہے تھے اور ایسا مسلسل ہوتا رہتا ہے، اگر 75 سال ہم نے اظہار رائے کی قدر کی ہوتی تو پاکستان دو لخت ہوتا اور نہ ہمارے لیڈر سولی پر چڑھتے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ججوں کو خودمختار ہونا چاہیے، توہین عدالت کے اصول جج کو تحفظ دینے کے لیے وضع نہیں کیے گئے۔ جج کو کسی تنقید سے گھبرانا نہیں چاہیے، سوشل میڈیا کا عدلیہ کی خودمختاری پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024