غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے
الامل اسپتال پر فائرنگ اور گولہ باری سے ایک خاتون سمیت متعدد فلسطینی جان سے گئے ، 24 گھنٹوں کے دوران اب تک مزید 114 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں نے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا لباس پہن کر مغربی کنارے کے ابن سینا اسپتال میں داخل ہو کر فلسطینی نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوجیوں نے الزام عائد کیا کہ تینوں فلسطینی نوجوانوں کا تعلق حماس کے اس سیل سے تھا جو اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔
ہلاک ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی شناخت محمد، باسل الغزاوی اور محمد جلامنہ کے ناموں سے ہوئی جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔
اسرائیلی فوجیوں کی اسپتال میں داخل ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی اسپتال کے فلور پر ڈاکٹرز اور نرسز کے بھیس میں آتے ہیں اور کوٹ اتار کر اسلحہ نکال لیتے ہیں۔
View this post on Instagram
اسرائیلی فوج نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں بھیس بدل کر داخل ہونے والے اسرائیل کے اسپیشل سیکیورٹی فورسز کے کمانڈوز تھے جو اسرائیل پر حملوں کے ذمہ دار افراد کو نشانہ بناتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے نئے معاہدے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
حماس کا کہنا ہے مجوزہ تجاویز کی قبولیت اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور قابض افواج کے انخلا سے مشروط ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں مرنے ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 121 سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ 65 ہزار 636 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔