Friday, October 18, 2024, 4:21 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » غزہ میں جنگ بندی معاہدے سے قبل رفح پر اسرائیلی حملے، 100 اموات

غزہ میں جنگ بندی معاہدے سے قبل رفح پر اسرائیلی حملے، 100 اموات

فائر بندی کے معاہدے میں غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا ’مکمل انخلا‘ شامل ہونا چاہیے : حماس

by NWMNewsDesk
0 comment

اسرائیل نے ہفتے کی صبح غزہ کے سرحدی شہر رفح پر تازہ حملے کیے۔

یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی ثالث غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے لیے ایک معاہدے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ وہاں دو حملوں میں 14 افراد جان سے گئے جبکہ رات بھر پورے علاقے میں کل 100 سے زیادہ اموات ہوئیں۔

ادھر عالمی ادارہ صحت کے ایک نمائندے نے بتایا کہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے لاکھوں بے گھر فلسطینی جنوب کی طرف رفح میں پناہ لے چکے ہیں۔ دو لاکھ سے زیادہ کی آبادی والے اس شہر میں غزہ کی پٹی کے 20 لاکھ سے زیادہ آبادی کے نصف سے زیادہ شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

banner

جمعے کو موسم سرما کی طوفانی بارش نے غزہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس کے باعث لاکھوں بے گھر افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔

اے ایف پی کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو حماس کی اسرائیل میں اچانک کارروائی کے دوران 1ہزار60 اموات ہوئی تھیں جبکہ 240 کے قریب افراد کو قیدی بنا لیا گیا تھا۔

اس کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر زمینی و فضائی حملے شروع کیے، جن میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک کم از کم 27ہزار 131 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

اس ہفتے کے شروع میں پیرس میں پیش کی گئی فائز بندی کی تجویز کو اسرائیلی طرف سے منظور کر لیا گیا ہے اور حماس کی طرف سے بھی ابتدا میں اس پر مثبت جواب ملا تھا۔

تاہم حماس کا کہنا ہے کہ معاہدے کے فریم ورک پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، گروپ کے دھڑوں کے درمیان اہم مشاورت جاری ہے۔

حماس  نے بتایا کہ اسے ایک منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس میں لڑائی میں ابتدائی چھ ہفتے کا وقفہ شامل ہے، جس کے تحت غزہ میں مزید امداد کی فراہمی اور اسرائیل میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ دیکھا جائے گا۔

حماس اور غزہ میں اس کے اتحادی اسلامی جہاد کے رہنماؤں نے قطر میں اس تازہ ترین پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ اسماعیل ہانیہ کے ترجمان نے کہا کہ مستقبل میں ہونے والی کسی بھی فائر بندی کے معاہدے میں غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا ’مکمل انخلا‘ شامل ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024